پیر، 13 مارچ، 2023

نشست ۱۱

0 تبصرے

​Nihilism ....

نشست ۷

حصہ چہارم 

نشست 

اللہ اللہ اللہ


آپ کو پہلی مرتبہ زندگی کی بے معنویت کا احساس کب ہُوا؟ 


میں نے دُنیا کو تسخیر کرنا تھا......

مُجھے انقلابی ہونا پسند تھا.......... 

میرے ہونے کا کوئی مقصد ہے اور جب مقصدیت فوت ہوئی تو اپنا ہونا بیکار محسوس ہوا.... پہلی مرتبہ زندگی تب بے معنوی لگی جب مجھے محبت میں ناکامی کا شکار ہونا پڑا.....


بٹیا جی .....

انسان کو فنا ہے مگر مقصد کو فَنا نَہیں ہے.... .

جسم نے مٹی ہوجانا مگر بُت کے اندر کی صدا باقی رہ جانی .......

سنیں .....

محبت تو فنا نَہیں ہوتی یہ تو زندگی کی ہماہمی کا سریلا گیت ہے.... یہ مقدس راگ ہے جس کو ازلوں سے گایا گیا ہے مخصوص دلوں پَر........آپ کو کیوں لَگا محبت میں ناکامی ہوئی آپکو؟


میں نے جب اسکو دیکھا تو پہلی نَظر میں مجھے لگا اس شخص میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا جلوہ ہے.... میں نے پہلی نَظر میں دل دیدیا مگر اسکا دل کسی اور کا تھا ... یکطرفہ محبت کی بھٹی میں سُلگتی رہی .... نَہ وہ ملا، نہ بات ہوئی مگر اسکی یاد نے دِل میں ایسے قرار پکڑا کہ بھوک، پیاس، چین سب اٹھ گَیا..... یَہاں تلک کہ گھر میں بُہت کوشش کی گئی بات بَنائی جا سکے مگر بات نَہ بَن سکی ....  اسکی مجھ سے بات نَہیں ہوئی کبھی بھی .... اسکو تو علم بھی نَہیں تھا کہ میں نے اُس سے محبت کی ....بس اللہ سے دل ہی دل میں کَہا کہ محبت کے نام پَر یہ پودا لگا رَہی.... اگر اسکو پھیلاؤ مل گیا تو مجھے آس کا سکندر مل جائے گا   مگر وہ نَہ ملا اور آس کا کشکول ٹوٹ گیا...... جوگ لگ گیا دل کو....مجھے لگا کہ میرے ہونے کا مقصد فوت ہوگیا...... 


وہ فرمانے لگے:

آپ کے ہونے کا مقصد، آپ کی تڑپ سے ہے.آپ کے وجود سے ہے اور خیال کی سمت و بے سمتی دین سے دور لیجاتی ہے.... محبت کی تپش سے کاغذ نَہ جَلے تو وہ اُس سے کیسے ملے گا؟ یہ محض آپ کا گُمان تھا ... آپ کی یکطرفہ محبت میں حصول کی خواہش نَہ ہوتی تو یہ نرگیسیت میں آپ کو مبتلا نَہ کرتی ..... 


نرگیسیت کیا ہوتی ہے؟ میں نے پوچھا


مجھے چاہا جائے ..... .

اسکو "میں "کہتے ہیں 

جبکہ "انا" یہ ہے کہ اسکو چاہا جائے.....

اسکی مانی جائے....

آپ میں *انا* کم ہے اور *میں* زیادہ ہے.....


پھر پوچھا: existentialist اور Nihilism کا فرق کیا ہے... اس پر تحقیق کریں اور پھر بات کریں مجھ سے....


میں نے جوابدیا....

ناہلسٹ ہر چیز کو بے معانی قرار دیتا ہے  ہر عقیدے کو، مذہب کو ..... اس کے نزدیک اسکا زندہ رہنا بیکار ہے ... بیشتر ادیب نائیلزم کا شکار ہوتے خودکشی کرتے ہیں یا کسی موذی مرض سے مرجاتے ہیں یا زندہ رہنے کے لیے ان میں 

Escapist tendencies 

پیدا ہوجاتی ہے. خیالات کی دُنیا میں اگر ان کی ذات ان کو معنویت نہ بخشے تو وہ خودکشی کرتے ہیں ....جیسا کہ شیکسپر ایک nihilist تھا... اس کی زندگی اسکی محبت تھی. اس نے اپنے ہر play میں عورت کو بیوفا تصویر کیا ہے.اسکا مشہور مقولہ .... 

 Farilty,thy name is woman!


ورجینا وولف،شیلے جیسے مفکر ادیب زندگی کا معنوی لطف کشید نہ کرسکے اور خودکشی کی.... جبکہ مصطفی زیدی ایک ناہلسٹ تھا جس نے خودکشی کرکے جان دیدی.... اس کے بَجائے ساغر صدیقی ایک  existentialist تھا جس نے اپنے بے معنویت سے معنویت کو حاصل کرلیا......


میرے جواب پر وہ فرمانے لگے


اسکا مطلب ہے جتنے ادیب و فلسفی گزرے انہوں نے اپنا لکھا جھوٹ ثابت کردیا ....  وہ اپنے لکھے پر قائم نَہ رہ سکے اور خود کو جھوٹا ثابت کرگئے.....


اللہ اللہ اللہ


جاری ہے.......

0 تبصرے: