زندگی کے پُر کٹھن مرحلات میں ...
ترا تصور میرا سوز ہوگیا
ترا طَریقہ مری بندگی ہوگیا
تو نے کہا،میں ہوگیا
اے مرے ہمنوا
اے مرے سیدِ مَن ....
تری چاہتوں کی دستار سے
تری باتوں کے حصار میں
رمزِ حی علی الفلاح ہے
تری نگاہ کے آذان سے
مجھے طریقہِ نماز مِلا
تری آیتوں کے جھرمٹ میں
قرآنی صحیفہ کھلا مِلا
لا یمسہ الا مطھرون
وہ بات بات میں
وہ نور ازل کی پردہ اٹھا
وہ نور ابد کی جھلک ملی
سید من، پیر من،قبلہِ من
خدا کی کوئی مثال نَہیں
مگر تو مثلِ خدا ہے
تو کب رب سے جدا ہے
0 تبصرے:
ایک تبصرہ شائع کریں