پیر، 13 مارچ، 2023

نشست ۱۰

0 تبصرے

​Nihilism 


نشست ۷....

حصہ سوم ----- 

اللہ اللہ اللہ


مجھے شاہ صاحب نے ایک پیراگراف دِیا ... کَہا کہ یہ پڑھیں اور اسکا ترجمہ کردیں. کہنے لگے 

میری محترم بٹیا جی 

آپ کو تو پَتا ہے میں پڑھا لکھا نَہیں 

میں انگریزی زبان اپنی چھوٹی بیٹی غزل سے سیکھتا ہوں .... 

آپ اسکو ترجمہ کردیں تاکہ مجھے علم حاصل ہوسکے..... 

وہ پیراگراف ناہلزم سے ریلیٹڈ تھا......


وہ پڑھے لکھے نَہیں تھے مگر nihilism کو جانتے تھے ... میں پڑھی لکھی تھی مگر nihilist  تھی، یہ میں نَہیں جانتی تھی.... وہ سائکالوجسٹ بھی نَہیں تھے مگر سائکو تھراپی کے لیے نہ مشورے دے رہے تھے، نہ مجھ سے معلومات لے رہے تھے بلکہ مجھے بتاتے بتاتے جہاں تکلیف حد سے بڑھ جاتی ....مجھے روک دیا کرتے ....جتنا بتانا تھا یا جتنی سَکت اتنا ہی بولیں ... آپ نہ بھی بَتائیں میں تب بھی جانتا ہُوں .......میں نے تَب سوچا تھا کہ ہمارے معاشرے کو ایسے انسانوں کی ضرورت ہے جیسے وہ ہیں ... وہ بیٹی خوش قسمت ہے جس کے وہ باپ ...  وہ عورت خوش نصیب جس کے وہ شوہر.... وہ بیٹے خوش نصیب جن کے لیے وہ گھنا سایہ.... اس کے ساتھ ساتھ دنیا میں جو جَہاں دِکھا....جو ملتا گیا.   جو دکھی ملا بالخصوص خواتین ...ان کو دُکھ سے نکالنے کی کوشش کی....


میں نے ان کا اسکا ترجمہ کردیا تو کہنے لگے.....

آپ کو لگتا ہے اس میں سے ایک بھی آپ میں ہیں ...

بُہت محبت و شفقت بھرے لہجے میں .... .

اپنائیت کے بیحد انداز میں ....

جیسے اس کائنات میں مجھ سے بڑھ کے اہم ان کے لیے کوئی نَہیں ...

ایک نَہیں لاکھ مرتبہ کَہا

تجھ میں اور مری غزل میں کوئی فرق نَہیں ... 

تجھے غزل میں اور غزل کو تجھ میں دیکھتا ہوں.....


آپ کو زندگی کی معنویت و مقصدیت کیوں محسوس نَہیں ہوتی؟  


مجھے لگتا ہے کہ ہم یَہاں کھانے پینے آئے ہیں .بس! ..  میں بڑے سے بڑا مقصد ایچیو کرلیا ... بہت سی جگہوں پر ناکامی کا سامنا بھی کرنا پڑا ... میرا ہاتھ شکست خوردہ نَہیں مگر مجھے لگتا ہے میں نے کچھ کرنا ہے جو میں کر نَہیں پاتی یا کر نَہیں پائی...اندر ایک کسک ہے.... ایک تُڑپ ہے ... مجھے وہ تَڑپ ہر شے سے یکسر لاتعلق کرتی ہے....

اللہ اللہ اللہ

جاری ہے....

 ......

0 تبصرے: