جمعرات، 3 دسمبر، 2020

قسط ‏: ۱نذرانہ ‏عقیدت

0 تبصرے
قسط نمبر ۱
آج سے ٹھیک سات دن بعد میرے مرشد پاک کا وصال ہوا تھا ـ ان کی یاد دل کے بام و در میں زندہ ہے ـ محبت عشق اللہ جانے کیا شے ہے، مگر میں اتنا جانتی ہوں ان کے خیال کی اگربتی دل میں جب نہیں جلتی تو میں نہ زندوں میں خود کو شمار کر سکتی ہوں نہ مردوں میں ـ جب یہ خیال سوچ میں رواں رہتا ہے تو احساس ہوتا ہے وہ کیا تھے ـ وہ ایسے انسان تھے جو اس دنیا میں دینے آئے تھے،  ان کو بچپن سے "ماں " جیسے اوصاف سے متصوف کرنے والی ہستی نے ان کو درد تو مگر یہ درد اہل دل جانتے ـ یہ وہ درد تھا جس میں،  میں نہیں بس رب تو کی بات ہوتی ـ انہوں نے اپنی زندگی میں لینے کی سعی نہیں کی بلکہ دینے والے دیا اسطرح کہ رحمن کی رحمانیت کے سائے تلے رہتے دیا ـ انہوں نے زمانے کو وہ دیا،  جس کی ان کے پاس محرومی تھی ـ 

* ہم دعا دینے والوں سے ہیں ـ ہمیں بس یہ یاد رکھنا چاہیے کہ ہمارے نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے زمانے کے لیے دعا کی ـ جب اللہ نے آپ کو بددعا کے لیے کہا تب بھی دعا دی ـ ہمیں اچھا ملے یا برا ملے ـ ہم نے فقط دعا ہی دینا ہے ـ خیر خواہی کرنی ہے 

* بادشاہ بننے کے بجائے بادشاہ گر بن جاؤ ـ دوسروں کو موقع دو تاکہ تم میں ہوس نہ رہے ـ 
* اپنے عمل سے یہ دیکھو کہ تم دوسروں کو فائدہ دے رہے یا نقصان ـ وہ عمل جو شرعی لحاظ سے درست ہو مگر اس سے دوسرے کا نقصان ہو تو بہتر ہے وہ کرو جس سے فائدہ ملے ـ دوسرے کو فائدہ دینا بھی عین شریعت ہی ہے 

* ایسا سچ جس سے نفاق پیدا ہو،  اس سے بہتر وہ جھوٹ ہے جس سے امن قائم ریے 

* خالی شریعت کا کوئی ثواب ملتا نہیں بلکہ عبادات منہ پر مار دی جاتی ہیں  جو بندہ طریقت نبھاتا ہے مگر شریعت نہیں تو طریقت کا ثواب مل جاتا ہے ـ مگر جو شریعت و طریقت دونوں نبھا لے اس کو معارفت نصیب ہو جاتی ہے 

* سید وہ نہیں ہوتا جس نسبی نسبی سید ہو ـ سید وہ ہے جس کا کردار سرداروں والا ہو.  

* اپنے قلم سے ہمیشہ سچ تحریر کرنا کبھی کسی کو دھوکا مت دینا 

* جب انسان "میں " مٹا دیتا ہے تو رب سچا اسے وہ سب دیتا ہے جس کی اسے خواہش ہوتی ہے 

* قران پاک اسطرح پڑھیں جس طرح خالق آپ سے کلام کر رہا ہے ـ قران پاک پڑھنے میں دشواری ہوتی کہتی کہ مشکل ہے ـ تو فرمایا کرتے:  اک آیت اک رکوع روز کا پڑھنا کونسا مشکل کام ہے. آپ نے اسے یاد نہیں کرنا یاد کرانا سمجھانا خالق کا کام ہے. آپ اسے کہانی کی طرح پڑھ ڈالیں پھر یہ آپ کے دل میں اترے گا 

* نیت کے بغیر کچھ نہیں ملتا ـ اگر نیت خراب ہے تو جتنی عبادات کرلو جتنا نیک بن کے دکھا لو کچھ نہیں بنتا مگر جس نے نیت صاف کی ـ رب اسے وہیں مل گیا 

* انسان ساری زندگی جن جنات جادو کے پیچھے پڑا رہتا ہے ـجادو کچھ نہیں بگاڑ سکتا انسان کا ماسوا کچھ ایسے اشکالات دکھ جائیں. جس نے رب سچے کو یاد رکھا ـ اسے کبھی کوئ ڈرا ہی نہیں سکتا 

* میں نہ سنی ہوں نہ شیعہ ہوں ـ اگر مجھے دیار غیر میں دفنایا جائے تو وہابی کہلاؤں گا اگر وطن مین تو شیعہ ـ  کسی بھی فرقے میں فساد ڈالنے والی بات سے دور رہو 

* ایسی کوئی بات منہ سے نہ نکالو جس سے فساد پھیلے چاہے وہ قران پاک کی کسی آیت کی بات کیوں نہ ہو 
.* جتنا ہو بحث سے دور ہو ـ کیونکہ رب ثابت ہے اسکو اثبات ہے ـ اسکو ثابت کرنا ازخود شرک ہے 

* لطائف وغیرہ یا اشغالات محض راغب کرنے کا بہانہ ہیں میں اس بات پر یقین رکھتا ہوں کہ: اللہ لطیف بالعباد ـ اللہ چاہے تو کرم کی انتہا کردے ــــ 

* گن کے ذکر کبھی نہ کرو ـ اس کا ذکر گن کے کرو گے تو وہ بھی گن کے دےگا ـ اسکا ذکر بے حساب کرو گے تو وہ جو اپنی جناب سے چاہے نواز دے 

* دل یار ول، ہتھ کار ول ـ ہمیشہ ہر کام میں یاد اللہ کو رکھو اور اس کے ساتھ کام کرتے دنیا نبھا دو

* ذکر یہ نہیں ہوتا کہ رٹو طوطے کی طرح اللہ اللہ کرتے رہو ـ جب احکامات کو عملی طور پر بجالاؤ کہ دوست نے کہا تو یہ ذکر افضل ترین ہے ـ آپ کو چاہیے زبان کے ذکر سے زیادہ،  اس کے احکامات کو اس نیت سے بجالائیں کہ یہ اللہ نے کہا ـ دنیا بھی اس لیے نبھائیں کہ اللہ نے کہا ـ دین بھی اس لیے ـ کسی کو دیں،  کسی کو پیار کریں یہ سوچ کے اللہ نے کہا ہے ـ زبان سے ذکر کرنا اچھا یے مگر افضل ذکر یہی ہے 

*کھا کباب،  پی شراب تے بال ہڈاں دا بالن ... مرشد پاک فرماتے تھے کہ نفس کو خوراک ضرور دینی چاہیے کیونکہ ایسی زندگی نبھانی چاہیے جو حضور پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے گزاری مگر نفس کی خدمت کرکے دھیان و ریاضت اللہ کی جانب کر دینے چاہیے ـ اسطرح نفس کبھی تنگ نہیں کرتا 

*  غصہ نہ کیا کرو بلکہ چڑاچڑاہٹ سے دور رہنے کا طریقہ پوچھا ـ یا پوچھا غصہ کیوں نہیں آتا تو فرمایا:  میں انسان ہوں غصہ آتا ہے مجھے ـ جب غصہ آتا ہے میں درود شریف پڑھ لیتا ہے ـ وہیں پر غصہ ختم ہوجاتا ہے ـ 

* جب میں مکہ جاتا ہوں تو لگتا ہے اللہ کا پیار پیار ہے ـ وہ بہت رحیم ہے ـ جب  مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تو اک عجب جلال گھیرے رکھتا ہے کہ کہیں گستاخی نہ ہوجائے کوئی 
 
*جب ان سے کہا گیا:  آپ میں مجھے سیرت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ملتا تو کہا اللہ سے معافی مانگیں قلم نے گستاخی کردی. کوئ بھی بندہ لاکھ ریاضت کرلے ان کے جیسا نہیں ہو سکتا ہے ـ ہاں کسی اک صفت کی جھلک مل سکتی یے 

* اللہ کی راہ میں چلنے  کے لیے یا عام زندگی گزارنے کے لیے اسوہ ء حسنہ اہم ہے ـ آپ کو چاہیے اسوہ حسنہ پڑھیں تاکہ آپ کو علم ہو سکے کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فلاں مقام پر کیا ردعمل ظاہر کیا اور اس میں ڈھلنے کی کوشش کریں. اگر آپ نے آٹھ دس صفات ہی اپنا لیں تو آپ کو دیدار رسول پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہو جائے گا

0 تبصرے: